کیا آپ کو لگتا ہے کہ دیویندر فڑنویس مہاراشٹر کے اگلے وزیر اعلیٰ ہوں گے؟
.فرانس کے وزیر اعظم مینوئل والس نے خبردار کیا ہے کہ تارکین وطن کے بحران نے یورپی یونین کو سنگین خطرے میں ڈال دیا ہے۔ برطانوی نشریاتی ادارے کو دیے گئے ایک انٹرویو میں فرانس کے وزیر اعظم نے کہا کہ یورپ ان تمام تارکین وطن کو جگہ فراہم نہیں کر سکتا جو عراق اور شام میں جاری خوفناک خانہ جنگی سے اپنی جانیں بچا کر یورپ پہنچ رہے ہیں، تمام تارکین وطن کو یورپ میں جگہ دینے سے یورپی معاشرے مکمل طور پر عدم استحکام کا شکار ہو جائیں گے۔ گذشتہ سال دس لاکھ کے قریب مہاجرین خطرناک ترین سمندری راستوں سے گزر کر یورپ پہنچے تھے۔ پچھلے جمعہ کو بھی یونان کے ایک جزیرے کے قریب کشتی ڈوبنے سے 21 افراد ڈوب کر ہلاک ہو گئے تھے۔انھوں نے کہا کہ فرانس میں اس وقت تک ہنگامی حالت برقرار رہے گی جب تک شدت پسند تنظیم دولت اسلامیہ کو مکمل شکست نہیں ہو جاتی۔ مینوئل والس نے کہا کہ فرانس ’حالت جنگ‘ میں ہے جس کا مطلب ’فرانس کی عوام کے تحفظ کے لیے ان تمام اقدامات کا استعمال کرنا ہے جو ہماری جمہوریت میں قوانین کے دائرے میں رہتے ہوئے مناسب ہیں۔ یورپ کو فوری طور پر اپنی بیرونی سرحدوں پر کارروائی کی ضرورت ہے، اگر یورپ خود اپنی سرحدوں کی حفاظت کے لائق نہیں ہے تو پھر خود نظریں یورپ ہی پر سوال اٹھنے لگیں گے۔ |